Complete & Authentic Tarmjuma Tul Quran Guess Papers 2025– The Best Guide for Class 9th Exam Preparation
Tarjuma Tul Quran is a crucial subject for Class 9th students, covering Quranic translations, interpretative points, and important questions. To prepare effectively for exams, students need reliable and helpful guess papers that allow them to cover essential topics in less time. This article provides a comprehensive guide for Tarjuma Tul Quran Guess Papers 2025, including important Quranic verses, questions, and summaries to help students achieve the best results.
اہم مختصر سوالات و جوابات
1. تلاوت قرآن مجید کے کوئی سے چار آداب لکھئے۔
• وضو کرنا
• خشوع و خضوع کے ساتھ پڑھنا
• بسم اللہ پڑھ کر آغاز کرنا
• غور و فکر کے ساتھ تلاوت کرنا
2. علم میں اضافہ کی دعا عربی متن میں لکھیں۔
رَّبِّ زِدْنِي عِلْمًا (طه: 114)
3. سُورَةُ مَریم کا خلاصہ لکھیں۔
حضرت مریمؑ، حضرت عیسیؑ کی پیدائش، حضرت زکریاؑ اور حضرت یحییؑ کا ذکر شامل ہے۔
4. سورة الانبیاء کا خلاصہ کیا ہے؟
انبیاء کرامؑ کی جدوجہد، توحید، اور قیامت کے احوال پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
5. سورة الفرقان کا خلاصہ لکھیں؟
حق و باطل کی پہچان، نبی ﷺ کی صداقت، اور بندگانِ رحمان کی صفات بیان کی گئی ہیں۔
6. سورة العنكبوت کا خلاصہ لکھیں۔
ایمان کی آزمائش، پچھلی اقوام کے واقعات، اور توکل علی اللہ کی تلقین کی گئی ہے۔
7. سُورَةُ النَّمل میں حضرت سلیمانؑ کا ذکر کس طور پر آیا ہے؟
ان کی حکمت، پرندوں اور جنات سے گفتگو، اور ملکہ سبا کے قبولِ اسلام کا واقعہ بیان ہوا ہے۔
8. سُورَةُ القَصص کو یہ نام کیوں دیا گیا؟
اس میں حضرت موسیؑ کی پیدائش، فرعون کا ظلم، اور بنی اسرائیل کی نجات کے واقعات بیان کیے گئے ہیں۔
9. قارون کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟
وہ دولت مند تھا لیکن غرور و تکبر کی وجہ سے زمین میں دھنسا دیا گیا۔
10. سُورَةُ الحَج کو یہ نام کیوں دیا گیا؟
اس میں حج اور قربانی کے احکام بیان کیے گئے ہیں، اسی لیے اسے "الحج" کہا جاتا ہے۔
11. سُورَةُ الشعراء کا یہ نام کیوں رکھا گیا؟
اس میں مختلف انبیاء کے قصے اور شعرا کے اعمال کا ذکر کیا گیا ہے، اسی وجہ سے یہ نام رکھا گیا۔
12. سُورَةُ الانبیاء کی ایک فضیلت تحریر کریں۔
اس میں تمام انبیاء کرامؑ کی دعوتِ توحید کا ذکر ہے، جو ایمان کو مضبوط کرتا ہے۔
13. سُورَةُ ظن کے علمی و عملی نکات میں سے دو تحریر کریں۔
• اللہ کی رحمت پر یقین
• نیک اعمال میں ثابت قدمی
14. ہجرت حبشہ کا سبب کیا تھا؟
مکہ میں کفار کے ظلم و ستم سے بچنے کے لیے مسلمانوں نے حبشہ ہجرت کی، جہاں نجاشی نے انہیں پناہ دی۔
اہم مختصر سوالات و جوابات
15. سورة السجدة کا خلاصہ لکھیں۔
اس میں توحید، قیامت، اور نیک و بد لوگوں کے انجام کا ذکر کیا گیا ہے۔
16. سورة السجدة کی ایک فضیلت تحریر کریں۔
نبی کریم ﷺ جمعہ کی رات سورة السجدة کی تلاوت فرمایا کرتے تھے۔
17. سورة الروم میں کس بات کی پیشین گوئی کی گئی تھی؟
رومیوں کی فارسیوں پر فتح کی پیشین گوئی کی گئی تھی، جو بعد میں پوری ہوئی۔
18. سورة لقمان کو یہ نام کیوں دیا گیا؟
اس میں حضرت لقمانؑ کی حکمت اور نصیحتیں بیان کی گئی ہیں، اسی لیے یہ نام رکھا گیا۔
19. حضرت لقمان کون تھے؟
وہ ایک حکیم و دانا شخصیت تھے، جنہیں اللہ نے حکمت عطا فرمائی۔
20. قوم سبا کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟
یہ ایک خوشحال قوم تھی، لیکن ناشکری کے باعث ان پر عذاب آیا اور ان کا زوال ہو گیا۔
21. سورة فاطر کا خلاصہ لکھیں۔
اس میں اللہ کی قدرت، فرشتوں کی تخلیق، اور نیک و بد کے انجام کا ذکر کیا گیا ہے۔
22. سورة فاطر کا دوسرا نام کیا ہے اور اس کی وجہ کیا ہے؟
اس کا دوسرا نام "الملائکہ" ہے، کیونکہ اس میں فرشتوں کا ذکر آیا ہے۔
23. سورة یٰس کا یہ نام کیوں رکھا گیا؟
یہ "یٰس" کے الفاظ سے شروع ہوتی ہے، اسی لیے اسے یہ نام دیا گیا۔
24. سورة یٰس کی ایک فضیلت تحریر کریں۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "سورة یٰس قرآن کا دل ہے۔"
25. سورة الصافات میں بیان کردہ دو اہم نکات تحریر کریں۔
• توحید کی وضاحت
• انبیاء کرامؑ کے واقعات
26. سورة الصافات میں حضرت ابراہیمؑ کا ذکر کس طور پر آیا ہے؟
ان کے خواب میں بیٹے حضرت اسماعیلؑ کی قربانی کا واقعہ بیان کیا گیا ہے۔
27. سورة ص کا خلاصہ لکھیں۔
اس میں حضرت داؤدؑ، حضرت سلیمانؑ اور حضرت ایوبؑ کے واقعات بیان کیے گئے ہیں۔
28. سورة ص کو یہ نام کیوں دیا گیا؟
یہ "ص" کے حرف سے شروع ہوتی ہے، اسی لیے اسے یہ نام دیا گیا۔
29. قوم عاد کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟
یہ ایک طاقتور قوم تھی، جو اپنے کفر و سرکشی کے باعث اللہ کے عذاب کا شکار ہوئی۔
30. وَاجْعَلْهُ رَبِّ رِضِيًّا کا بامحاورہ ترجمہ لکھیں۔
"اے میرے رب! اسے اپنا پسندیدہ بنا دے۔"
31. حضرت محمد ﷺ نے یوم عاشور کے بارے میں کیا ارشاد فرمایا؟
آپ ﷺ نے فرمایا کہ عاشورہ کے دن کا روزہ گزشتہ ایک سال کے گناہوں کا کفارہ بن جاتا ہے۔
اہم مختصر سوالات و جوابات
32. حضرت محمد ﷺ نے یوم عاشور کے بارے میں کیا ارشاد فرمایا؟
آپ ﷺ نے فرمایا کہ عاشورہ کے دن کا روزہ گزشتہ ایک سال کے گناہوں کا کفارہ بن جاتا ہے۔
33. حضرت آدمؑ اور حضرت ابراہیمؑ کا لقب بتائیں۔
• حضرت آدمؑ کا لقب: صفی اللہ
• حضرت ابراہیمؑ کا لقب: خلیل اللہ
34. حضرت موسیٰؑ اور حضرت عیسیؑ کا لقب بتائیں۔
• حضرت موسیٰؑ کا لقب: کلیم اللہ
• حضرت عیسیٰؑ کا لقب: روح اللہ
35. تَبَسُّمُكَ فِي وَجْهِ أَخِيكَ لَكَ صَدَقَةٌ کا بامحاورہ ترجمہ لکھیں۔
"تمہارا اپنے بھائی کے چہرے پر مسکرا دینا بھی صدقہ ہے۔"
36. رَبَّنَا اصْرِفْ عَنَّا عَذَابَ جَهَنَّمَ کا بامحاورہ ترجمہ لکھیں۔
"اے ہمارے رب! ہم سے جہنم کا عذاب دور فرما۔"
37. حديث "إِنَّ مِنَ الشِّعْرِ حِكْمَةً" کا بامحاورہ ترجمہ لکھیں۔
"بعض شاعری میں بھی حکمت ہوتی ہے۔"
38. حسن سلوک کا سب سے زیادہ مستحق کون ہے؟
ماں باپ، خاص طور پر ماں سب سے زیادہ مستحق ہے۔
39. جنات کسی نبی کے تابع تھے؟
حضرت سلیمانؑ کے تابع تھے۔
40. إِنِّي عَبْدُ اللَّهِ کا بامحاورہ ترجمہ لکھیں۔
"بے شک میں اللہ کا بندہ ہوں۔"
41. درج ذیل الفاظ کے معانی لکھیں:
•
الفاظ اور ان کے معانی
• شَقِيٌّ – بدبخت
• كُنْ فَيَكُونُ – ہو جا، تو وہ ہو جاتا ہے
• جَبَّارًا – سخت گیر
• مُبَرًّا – پاکباز
• الصَّلَاةُ عَلَى – درود بھیجنا
• كَرِهَ – ناپسند کرنا
• أَرْبَعِينَ سَنَةً – چالیس سال
• أَنَّهُ – بے شک وہ
• أَوْزِعْنِي – مجھے توفیق دے
• أَحْلُلْ – کھول دے
• أَخِي – میرا بھائی
• قَدْ – بے شک / تحقیق
• بَصِيرٌ – دیکھنے والا / خوب جاننے والا
• مُعْرِضُونَ – منہ موڑنے والے
• رَوَاسِيَ – مضبوط پہاڑ
• سَقْفًا – چھت
• فِتْنَةٌ – آزمائش
• مِنْكَ – تجھ سے
• اصْرِفْ – دور کر دے
• كَانَ – تھا
• مَعَ – ساتھ
• تَأْتِ – آتی ہے / آنا
• أُوْلَئِكَ – یہی لوگ
• الزُّورَ – جھوٹ / باطل
• مَرُّوا – گزرے
• صَبًا – صبح
• ذُرِّيَّتَنَا – ہماری اولاد
• خَالِدِينَ – ہمیشہ رہنے والے
• يَمْشُونَ – وہ چلتے ہیں
سورہ مریم کی آیات اور ان کا ترجمہ
1. وَجَعَلَنِي مُبَارَكًا أَيْنَ مَا كُنتُ وَأَوْصَانِي بِالصَّلَاةِ وَالزَّكَاةِ مَا دُمْتُ حَيًّا
ترجمہ: اور اس نے مجھے بابرکت بنایا جہاں بھی میں رہوں، اور مجھے نماز اور زکوٰۃ کی تاکید کی جب تک میں زندہ ہوں۔
2. ذَٰلِكَ عِيسَى ٱبْنُ مَرْيَمَ ۖ قَوْلَ ٱلْحَقِّ ٱلَّذِى فِيهِ يَمْتَرُونَ
ترجمہ: یہی عیسیٰ ابن مریم ہیں، (یہی) سچی بات ہے جس میں لوگ شک کرتے ہیں۔
3. وَإِنَّ ٱللَّهَ رَبِّى وَرَبُّكُمْ فَٱعْبُدُوهُ ۚ هَٰذَا صِرَٰطٌۭ مُّسْتَقِيمٌۭ
ترجمہ: اور بے شک اللہ میرا اور تمہارا رب ہے، پس اس کی عبادت کرو، یہی سیدھا راستہ ہے۔
سورہ طہ کی آیات اور ان کا ترجمہ
1. قَالَ رَبِّ ٱشْرَحْ لِى صَدْرِى
ترجمہ: (موسیٰ نے) کہا: اے میرے رب! میرے سینے کو کھول دے۔
2. وَٱجْعَل لِّى وَزِيرًۭا مِّنْ أَهْلِى
ترجمہ: اور میرے لیے میرے خاندان سے ایک مددگار مقرر کر دے۔
3. إِنَّكَ كُنتَ بِنَا بَصِيرًۭا
ترجمہ: بے شک تو ہمیشہ سے ہم پر نظر رکھنے والا ہے۔
سورہ الانبیاء کی آیات اور ان کا ترجمہ
1. وَجَعَلْنَا ٱلسَّمَآءَ سَقْفًۭا مَّحْفُوظًۭا وَهُمْ عَنْ ءَايَٰتِهَا مُعْرِضُونَ
ترجمہ: اور ہم نے آسمان کو محفوظ چھت بنایا اور وہ اس کی نشانیوں سے منہ موڑنے والے ہیں۔
2. وَمَا جَعَلْنَا لِبَشَرٍۢ مِّن قَبْلِكَ ٱلْخُلْدَ ۖ أَفَإِن مِّتَّ فَهُمُ ٱلْخَٰلِدُونَ
ترجمہ: اور ہم نے آپ سے پہلے کسی انسان کو ہمیشہ کی زندگی نہیں دی، پس اگر آپ فوت ہو جائیں تو کیا یہ ہمیشہ رہیں گے؟
3. كُلُّ نَفْسٍۢ ذَآئِقَةُ ٱلْمَوْتِ ۖ وَنَبْلُوكُم بِٱلشَّرِّ وَٱلْخَيْرِ فِتْنَةًۭ ۖ وَإِلَيْنَا تُرْجَعُونَ
ترجمہ: ہر جان کو موت کا مزہ چکھنا ہے، اور ہم تمہیں آزمائش میں ڈالتے ہیں برائی اور بھلائی کے ذریعے، اور ہماری ہی طرف تم لوٹائے جاؤ گے۔
سورہ الحج کی آیات اور ان کا ترجمہ
1. وَهُوَ ٱلَّذِىٓ أَحْيَاكُمْ ثُمَّ يُمِيتُكُمْ ثُمَّ يُحْيِيكُمْ ۖ إِنَّ ٱلْإِنسَٰنَ لَكَفُورٌۭ
ترجمہ: اور وہی ہے جس نے تمہیں زندہ کیا، پھر وہ تمہیں موت دے گا، پھر وہ تمہیں زندہ کرے گا، بے شک انسان بڑا ہی ناشکرا ہے۔
2. ٱللَّهُ يَحْكُمُ بَيْنَكُمْ يَوْمَ ٱلْقِيَٰمَةِ فِيمَا كُنتُمْ فِيهِ تَخْتَلِفُونَ
ترجمہ: اللہ تمہارے درمیان قیامت کے دن اس چیز کا فیصلہ کرے گا جس میں تم اختلاف کرتے تھے۔
3. وَٱدْعُ إِلَىٰ رَبِّكَ ۖ إِنَّكَ لَعَلَىٰ هُدًۭى مُّسْتَقِيمٍۢ
ترجمہ: اور اپنے رب کی طرف بلاؤ، بے شک تم سیدھے راستے پر ہو۔
سورہ الفرقان کی آیات اور ان کا ترجمہ
1. وَمَن تَابَ وَعَمِلَ صَٰلِحًۭا فَإِنَّهُۥ يَتُوبُ إِلَى ٱللَّهِ مَتَابًۭا
ترجمہ: اور جو شخص توبہ کرے اور نیک عمل کرے تو وہ اللہ کی طرف سچی توبہ کرتا ہے۔
2. أُو۟لَٰئِكَ يُجْزَوْنَ ٱلْغُرْفَةَ بِمَا صَبَرُوا۟ وَيُلَقَّوْنَ فِيهَا تَحِيَّةًۭ وَسَلَٰمًۭا
ترجمہ: یہی وہ لوگ ہیں جنہیں ان کے صبر کے بدلے جنت کے بالا خانے دیے جائیں گے اور وہاں ان کا استقبال سلامتی اور برکت کے ساتھ ہوگا۔
سورہ الاحقاف کی آیات اور ان کا ترجمہ
1. إِنَّ ٱلَّذِينَ قَالُوا۟ رَبُّنَا ٱللَّهُ ثُمَّ ٱسْتَقَٰمُوا۟ فَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ
ترجمہ: بے شک جن لوگوں نے کہا کہ ہمارا رب اللہ ہے اور پھر اس پر قائم رہے، ان پر نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔
2. أُو۟لَٰئِكَ أَصْحَٰبُ ٱلْجَنَّةِ خَٰلِدِينَ فِيهَا جَزَآءًۢ بِمَا كَانُوا۟ يَعْمَلُونَ
ترجمہ: یہی لوگ جنت کے باسی ہوں گے، ہمیشہ اس میں رہیں گے، یہ ان کے اعمال کا بدلہ ہوگا۔
3. وَأَصْلِحْ لِى فِى ذُرِّيَّتِىٓ ۖ إِنِّى تُبْتُ إِلَيْكَ وَإِنِّى مِنَ ٱلْمُسْلِمِينَ
ترجمہ: اور میری اولاد میں اصلاح فرما، بے شک میں نے تیری طرف رجوع کیا اور میں فرمانبرداروں میں سے ہوں۔
1- سورہ مریم
تعارف:
سورہ مریم قرآن کریم کی 19ویں سورت ہے، جو مکی دور میں نازل ہوئی۔ اس میں 98 آیات ہیں اور یہ حضرت مریمؑ کے نام پر رکھی گئی ہے، جو حضرت عیسیٰؑ کی والدہ تھیں۔
خلاصہ:
یہ سورت بنیادی طور پر اللہ کی قدرت، انبیاء کی کہانیاں، اور قیامت کے دن کی حقیقت کو بیان کرتی ہے۔ اس میں حضرت زکریاؑ، حضرت یحییٰؑ، حضرت مریمؑ اور حضرت عیسیٰؑ کے واقعات شامل ہیں۔ اللہ کی توحید، نیکوکاروں کے انعامات اور کافروں کے انجام پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔
مرکزی مضمون:
- اللہ کی رحمت اور انبیاء کی دعاؤں کی قبولیت
- حضرت مریمؑ اور حضرت عیسیٰؑ کی ولادت
- قیامت کا ذکر اور کافروں کے انجام
2- سورہ الأنبياء
تعارف:
یہ قرآن کی 21ویں سورت ہے، جو مکی دور میں نازل ہوئی۔ اس میں 112 آیات ہیں۔ اس کا نام اس میں بیان کیے گئے انبیاء کرام کے ذکر کی وجہ سے رکھا گیا ہے۔
خلاصہ:
سورت میں مختلف انبیاء جیسے حضرت ابراہیمؑ، حضرت نوحؑ، حضرت موسیٰؑ، حضرت ہارونؑ، حضرت ایوبؑ، حضرت یونسؑ، حضرت لوطؑ، حضرت سلیمانؑ اور حضرت داؤدؑ کا ذکر کیا گیا ہے۔ اللہ کی وحدانیت اور قیامت کا تذکرہ بھی ہے۔
مرکزی مضمون:
- اللہ کی واحدانیت اور شرک کی تردید
- انبیاء کی آزمائشیں اور ان کی ثابت قدمی
- قیامت کے دن انسانوں کا انجام
3- سورہ الحج
تعارف:
یہ قرآن کی 22ویں سورت ہے، جس میں 78 آیات ہیں۔ یہ مدنی اور مکی دونوں دور میں نازل ہوئی۔ اس میں حج کے احکام بیان کیے گئے ہیں، اسی لیے اس کا نام "الحج" رکھا گیا۔
خلاصہ:
یہ سورت حج کے فضائل، قیامت، اللہ کی قدرت اور ایمان والوں کی آزمائشوں کو بیان کرتی ہے۔ اس میں جہاد اور قربانی کے احکام بھی موجود ہیں۔
مرکزی مضمون:
- حج کے احکام اور قربانی کا فلسفہ
- اللہ کی قدرت اور قیامت کا بیان
- ایمان والوں کے لیے خوشخبری اور نافرمانوں کے لیے وعید
4- سورہ القصص
تعارف:
یہ قرآن کی 28ویں سورت ہے، جو مکی دور میں نازل ہوئی اور اس میں 88 آیات ہیں۔ اس سورت میں حضرت موسیٰؑ کی زندگی کے اہم واقعات تفصیل سے بیان کیے گئے ہیں۔
خلاصہ:
سورہ القصص میں حضرت موسیٰؑ کی پیدائش، فرعون کے دربار میں پرورش، مدین کی طرف ہجرت، نبوت کا ملنا، اور فرعون کے ظلم کا خاتمہ بیان کیا گیا ہے۔
مرکزی مضمون:
- حضرت موسیٰؑ اور فرعون کی کہانی
- اللہ کی مدد اور ظالموں کا انجام
- ایمان والوں کو ثابت قدم رہنے کی تلقین
5- سورہ یٰس
تعارف:
یہ قرآن کی 36ویں سورت ہے، جس میں 83 آیات ہیں۔ اسے "قلب القرآن" کہا جاتا ہے کیونکہ اس میں توحید، نبوت، اور قیامت کا جامع ذکر ہے۔
خلاصہ:
یہ سورت اللہ کی قدرت کے مختلف دلائل بیان کرتی ہے۔ اس میں ایک بستی کا واقعہ، قیامت کی منظرکشی، جنت اور دوزخ کا ذکر اور نبی اکرمﷺ کی صداقت پر دلائل موجود ہیں۔
مرکزی مضمون:
- توحید اور رسالت کے حق میں دلائل
- قیامت کا ذکر اور جنت و دوزخ کی حقیقت
- انسان کی بے بسی اور اللہ کی قدرت
6- سورہ الاحقاف
تعارف:
یہ قرآن کی 46ویں سورت ہے، جو مکی دور میں نازل ہوئی اور اس میں 35 آیات ہیں۔ اس کا نام "احقاف" ہے، جو قوم عاد کے علاقے کا نام تھا۔
خلاصہ:
اس سورت میں قوم عاد کے عبرتناک انجام، توحید، قیامت، اور نیکوکاروں کے انجام کا ذکر کیا گیا ہے۔ حضرت ہودؑ کی قوم کے بارے میں بھی تفصیل دی گئی ہے۔
مرکزی مضمون:
- قوم عاد کا انجام اور اللہ کی قدرت
- والدین کے حقوق اور نیکی کی تلقین
- قیامت کا ذکر اور ایمان والوں کے لیے خوشخبری
By following these guess papers for 9th class Tarjuma Tul Quran 2025, students can focus on key topics and improve their understanding of Quranic teachings. Stay prepared and ace your exams with confidence!